ذاکر نائیک نے ہندوستانی میڈیا کو کیا چیلنج،الزامات کادیاجواب ،کی سخت تنقید
ممبئی ، 8 ؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مسلم اسکالر اور مبلغ ذاکرنائیک نے ایک نئی ویڈیوجاری کرکے پھر سے اپنے اوپر لگے الزامات کومستردکیاہے۔نائیک نے تازہ ویڈیو میں بھارتی میڈیا کو حقائق کی جانچ کو لے کر چیلنج کیا ہے۔ساتھ ہی کہا کہ بنگلہ دیش حکومت نے انہیں ایونٹ کیلئے مجرم نہیں مانا۔ساتھ ہی انہوں نے مختلف ممالک میں پابندی کی افواہ اڑانے پرمیڈیاکی کھنچائی کی ہے۔ویڈیو کے ذریعے بیان میں ذاکرنائک نے کہاکہ بھارتی میڈیابنگلہ دیش کے ساتھ حقائق کی جانچ پڑتال نہیں کرتی۔میں میڈیاکو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ بنگلہ دیش حکومت کے سرکاری بیان کوسامنے رکھے۔میں نے بنگلہ دیش کے حکام سے بات کی۔انہوں نے کہاکہ وہ یہ نہیں مانتے کہ دہشت گردوں کو مجھ سے ترغیب ملی۔انہوں نے مزیدکہاکہ یہ ایک الگ بات ہو سکتی ہے کہ دہشت گرد میرے فین ہوں۔لیکن اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ معصوم لوگوں کو قتل کرنے کیلئے میں نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ذاکرنائیک نے اس کے ساتھ ساتھ معروف اخبار ’’ڈیلی اسٹار‘‘کانام لیتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے یہ خبر اسی اخبارنے شائع کی کہ ذاکرنائیک نے دہشت گردوں کو لوگوں کے قتل کیلئے حوصلہ افزائی کی۔ذاکر نے کہاکہ اخبار نے خبرکومسالا لگا کر پیش کیا، جس کے بعد بھارتی میڈیا نے اس خبر کو بغیر تحقیقات اورجانچ کے چلاناشروع کر دیا۔اس لئے میں بھارتی میڈیا کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے جاری ایساکوئی بیان دکھائے جس میں کہا گیا ہے کہ میں نے دہشت گردوں کو حوصلہ افزائی کی۔مسلم اسکالرنے آگے لکھا ہے کہ میڈیامیں ان کے بارے میں غلط خبریں آئیں کہ انہیں ملائیشیا کے ساتھ ہی دوسرے ممالک میں بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ذاکرنائیک نے کہاکہ مجھے ملائیشیا میں بین نہیں کیاگیا۔میں وہاں تین ماہ پہلے ہی وہاں گیا تھا۔اگر تھوڑی ریسرچ کرلیتے تو پتہ چل جاتاکہ2013میں مجھے ملائیشیا کے وزیر اعظم نے اعلی ترین اعزاز سے نوازا۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ملائیشیا کی خفیہ ایجنسی اور حکومت ایک ایسے آدمی کو ایوارڈ دے گی جودہشت گردی کو فروغ دیتاہے۔ہندوتنظیم مجھے ملائیشیا میں پسند نہیں کرتی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مجھ پروہاں پابندی عائد کی گئی ہو۔ذاکرنائیک نے کہا کہ انگلینڈ میں بھی ان کے اوپر پابندی نہیں ہے۔